تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ چونکہ عمران خان نے بنائی ہے اس لیے کمیٹی کی اس حد تک تو ویلیو موجود ہے کہ اس کا مینڈیٹ کیا ہوگا اور وہ کیا کریں گے، کمیٹی کے اراکین نے الگ الگ آذان دینا شروع کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر تو بہت سنجیدہ آدمی ہیں اور وہ دھمکی بھی لگا رہے ہیں کہ ہمیں دوبارہ سڑکوں پر نہ بھیجیں، پی ٹی آئی کتنی سنجیدہ ہے یہ کچھ دنوں میں سامنے آ جائے گا۔
تجزیہ کار شوکت پراچہ ??ے کہا کہ ملٹری ٹرائل والا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں ہے، عدالت نے اسٹے دیا ہوا ہے، کل جو پیش رفت ہوئی جس میں براہ راست ملوث کیا گیا ہے،9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کا ??طا??بہ اپنی جگہ پر کل کی پیش رفت کے بعد ادھر سے بھی مسلسل آواز آ رہی ہے کہ ہم سے مذاکرات کریں۔
تجزیہ کار منیب فاروق نے کہاکہ آپ کا جو سوال ہے اس کا جو اہم پہلو ہے وہ یہ ہے کہ عمران خان کے پاس اختیار ہونا یا نہ ہونا، ان کا اپنی مذاکراتی کمیٹی کو مینڈیٹ دینا وہ تو ایک اور چیز ہے لیکن ایشو یہ ہے کہ یہ جو مذاکرات ہیں میں پورے اعتماد سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ ش??ید بہت سطحی اور فروعی معاملات پر ہوں، کوئی اہم بات تو نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اس کی دو وج??ہا?? ہیں، ایک یہ کہ حکومت پر اسٹیبلشمنٹ کا کوئی دباؤ نہیں کہ تح??یک انصاف سے ضرور بات کریں، نمبر دو ان کے جو ??طا??بات ہیں حکومت کے پاس کچھ دینے کیلیے ہے بھی نہیں۔